Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


موت کا منسوغ ہونا!

DEATH ABOLISHED!
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائییمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی صبح، 9 فروری، 2003
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Morning, February 9, 2003

’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے‘‘ (I سیموئیل 20: 3)۔

آٹھ دن پہلے خلائی شٹل کولمبیا ریاست ٹیکساس کے اوپر زمین کی فضا میں دوبارہ داخلے کے دوران پھٹ گئی۔ جہاز پر سوار سات خلاباز جہاز کے لینڈ کرنے سے صرف 16 منٹ قبل آگ لگنے سے ہلاک ہو گئے۔ گذشتہ منگل کو صدر بش نے جانسن اسپیس سینٹر میں ان کے لیے ایک یادگاری تقریب میں شرکت کی۔ وہ سات خلاباز سب بہت جوان تھے۔ ڈیوڈ ایم براؤن، رک ڈی ہزبینڈ، لارل کلارک، کلپنا چاولہ، مائیکل پی اینڈرسن، ولیم سی میک کول، اور ایلان ریمن۔ ان کی موت پر دنیا بھر میں ہزاروں لوگ غمزدہ ہیں۔ ایک وزیر نے کہا، ’’زندگی کتنی نازک ہے – ہم سب کتنی بے قدری کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘‘

بادشاہ ساؤل نے تین بار داؤد کو مارنے کی کوشش کی۔ اس کے فوراً بعد داؤد ساؤل کے بیٹے سے ملا جو اس کا دوست تھا۔ داؤد جانتا تھا کہ بادشاہ ساؤل اسے دوبارہ مارنے کی کوشش کرے گا۔ اس نے جوناتھن سے کہا، ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے‘‘ (I سموئیل 20: 3)۔ داؤد کو معلوم ہو گیا تھا کہ موت کسی بھی وقت اُس پر آ سکتی ہے، کہ ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے۔‘‘

نوجوان، یہ آپ کے بارے میں بھی سچ ہے۔ تم ہر وقت موت سے صرف ایک قدم کے فاصلے پر ہو۔ یہ ایک سچائی ہے جسے ہم سب جانتے ہیں، لیکن ہم اسے اپنے ذہنوں سے نکال دیتے ہیں۔ جیسا کہ اس وزیر نے کہا تھا کہ جب خلابازوں کی موت ہوئی تھی، ’’زندگی کتنی نازک ہے – ہم سب کتنی بے قدری کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘‘

اگر اس واعظ سے آج گھر جاتے ہوئے صرف ایک سوچ ہے جو آپ کو یاد رہے تو مجھے امید ہے کہ یہ ہے – آپ کی زندگی بہت نازک ہے۔ اسے بے قدری کی نگاہ سے مت دیکھیں۔ آپ کے اور موت کے درمیان صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے۔ اور اسی لیے آپ کو تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ عاموس نبی نے کہا، ’’اپنے خدا سے ملنے کے لیے تیار ہو جاؤ‘‘ (عاموس 4: 12)۔ اور میں آج صبح اس کے بارے میں بات کرنے جا رہا ہوں – موت کی تیاری کیسے کی جائے، جب آپ مر جائیں تو خدا سے روبرو ملاقات کی تیاری کیسے کریں۔ آپ موت کی تیاری کیسے کرتے ہیں؟

I۔ پہلی بات، آپ کو بیدار رہنا چاہیے۔

بائبل کہتی ہے:

’’اے سونے والے جاگ، مُردوں میں سے اُٹھ، اور مسیح کا نور تجھ پر چمکے گا‘‘ (افسیوں 5: 14)۔

’’اے سونے والے جاگ۔‘‘ اب آپ روحانی طور پر سو رہے ہیں۔ یہ ہر انسان کی فطری کیفیت ہے۔ آپ ان دس کنواریوں کی مانند ہیں جن کے بارے میں یسوع نے متی کے 25 باب میں بتایا تھا – ’’وہ سب کی سب اونگھتے اونگھتے سو گئیں‘‘ (متی 25: 5)۔ آپ ان نوجوانوں کی طرح روحانی طور پر سو رہے ہیں۔ آپ کبھی نہیں سوچتے کہ آپ کے مرنے کے بعد آپ کے ساتھ کیا ہوگا۔ اور اگر کوئی آپ سے اس کا تذکرہ کرتا ہے، تو آپ کہتے ہیں، ’’میں اس کے بارے میں نہیں سوچنا چاہتا۔ موت بہت دور ہے۔ مجھے اب اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

مجھے یقین ہے کہ ان سات خلابازوں میں سے ہر ایک نے ایسا محسوس کیا۔ وہ جلد ہی گھر پہنچ جائیں گے۔ ان کے زمین پر واپس آنے میں صرف سولہ منٹ باقی ہوں گے۔ اب وہ ہمیشہ کے لیے چلے گئے ہیں۔ ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے‘‘ (I سیموئیل 20: 3)۔ لیکن وہ تو موت کے بارے میں بھی نہیں سوچ رہے تھے۔

بائبل کہتی ہے، ’’اے سونے والے جاگ۔‘‘ اگر آپ نجات پانے کی امید رکھتے ہیں اور ابدیت کے لیے تیار رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو نیند سے بیدار ہونا چاہیے۔

اور پھر یہ کہتی ہے، ’’اے سونے والے جاگ، مُردوں میں سے اُٹھ۔‘‘ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ پوری انسانیت سوئی ہوئی ہے، موت کی نیند سو رہی ہے۔ اس لیے آپ خدا کے بارے میں نہیں سوچتے۔ اس لیے آپ نماز نہیں پڑھتے۔ اس لیے آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی زندگی آگے بڑھتی رہے گی۔ آپ سو رہے ہو۔ آپ ابدیت کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔ آپ یہ نہیں سوچتے کہ مرنے کے بعد آپ کا کیا بنے گا۔

اور ایک سوئے ہوئے آدمی کی طرح، آپ سونا چاہتے ہیں۔ آپ نہیں چاہتے کہ کوئی آپ کو پریشان کرے یا آپ کو جگائے۔ آپ جانتے ہیں کہ الارم گھڑی بجنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے، لیکن آپ سونا چاہتے ہیں۔ آپ اُس تک ہاتھ پہنچاتے ہیں اور الارم گھڑی کو پکڑتے ہیں، اور رنگر کو بند کر دیتے ہیں – اور واپس سو جاتے ہیں۔ ایک مبلغ کے ساتھ آپ کا یہی سلوک ہے۔ مبلغ آپ کے کانوں میں الارم کلاک بجا رہا ہے، کہہ رہا ہے، ’’جاگو! اُٹھو!‘‘ لیکن آپ اسے اپنے ذہن سے نکالتے ہیں اور دوبارہ سو جاتے ہیں۔

لیکن جب خُدا کی روح آپ کے دل میں کام کرنے لگے گی، تو آپ مختلف سوچیں گے۔ جب خُدا آپ کو بیدار کرنا شروع کر دے گا، تب آپ سوچیں گے، ’’مبلغ ٹھیک کہہ رہا ہے۔ میں مرنے والا ہوں اور میں کسی بھی وقت کسی حادثے یا ناگہانی بیماری سے مر سکتا ہوں – حتّیٰ کہ آج ھی! مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے!‘‘

میں نے ہر عمر کے لوگوں کے لیے جنازے کی خدمات انجام دی ہیں۔ میں نے ایک چھوٹے لڑکے کا جنازہ ادا کیا، جس کی عمر صرف 12 سال تھی۔ وہ بھاگ رہا تھا اور کھیل رہا تھا – دنیا کی پرواہ کیے بغیر۔ اچانک انہیں پتہ چلا کہ اسے لیوکیمیا ہے۔ میں اسے کئی بار ہسپتال میں دیکھنے گیا۔ میں نے اسے نجات کا راستہ سمجھانے کی پوری کوشش کی – لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ وہ اسے گرفت میں لینے اور اسے سمجھنے کے قابل تھا – وہ بہت زیادہ دوائیاں کھا رہا تھا۔ اس کے والدین اسے گرجا گھر نہیں لے کر گئے۔ انہیں لے جانا چاہیے تھا، لیکن ان کا خیال تھا کہ وہ کئی سال تک زندہ رہے گا۔ اچانک وہ چلا گیا، ان نوجوان خلابازوں کی طرح۔ ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے۔‘‘

ایک عورت جس کو میں جانتا ہوں اس کی ایک بیٹی تھی جسے بچایا نہیں گیا تھا۔ خاتون نے اپنی بیٹی کو گرجہ گھر پہنچانے کی پوری کوشش کی۔ اس نے اسے شکرگزاری کی ضیافت میں آنے کا کہا۔ اس نے مجھے ایک بار خوشخبری سناتے ہوئے سنا۔ میرے خیال میں اس کی زندگی میں شاید یہ واحد موقع تھا جب اس نے کبھی کسی مبلغ کو یہ بات کرتے ہوئے سنا کہ کیسے نجات پائی جائے۔ اچانک وہ بہت بیمار ہو گئی۔ پھر وہ مر گئی۔ میں نے ہمارے مُناد ڈاکٹر چیعن کو ہسپتال میں تین بار خوشخبری سنانے کے لیے بھیجا تھا۔ مجھے امید ہے کہ اس نے سنی ہو گی۔ مجھے امید ہے کہ اُس نے نجات پا لی ہے۔ لیکن ہم یقین نہیں کر سکتے۔ وہ اتنی دیر انتظار کرتی رہی۔ سال تیزی سے گزر گئے۔ وہ تکلیف میں تھی۔ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو گئی تھی۔ وہ بہت چھوٹی تھی۔ اب وہ چلی گئی ہے۔ ’’مجھ میں اور موت میں ایک قدم کا فاصلہ ہے۔‘‘

نوجوان، اگر آپ اپنی نجات کو روکتے ہیں تو آپ بیوقوف ہیں۔ آپ احمق ہیں اگر آپ سوچتے ہیں کہ آپ کے پاس مسیح کے پاس آنے اور نجات پانے کے لیے کافی وقت ہے۔ بائبل کہتی ہے:

’’جو شخص بار بار متنبہ کیے جانے پر بھی سرکشی کرتا ہے، وہ ناگہاں تباہ کیا جائے گا اور اُس کا کوئی چارہ نہ ہو گا‘‘ (اِمثال 29: 1)۔

اگر آپ اپنے دل کو مسیح کے خلاف سخت کرتے ہیں، تو آپ یسوع مسیح کے ذریعے نجات پائے بغیر ہی زندگی سے جدا کیے جا سکتے ہیں۔

آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے پاس کافی وقت ہے، لیکن بائبل آپ کو خبردار کرتی ہے:

’’آنے والے کل پر گھمنڈ نہ کر، کیونکہ تو نہیں جانتا اُس دِن کیا ہو گا‘‘ (اِمثال 27: 1)۔

اس آیت میں ایک تنبیہ ہے۔ زندہ رہنے کے لئے طویل وقت کے بارے میں گھمنڈ نہ کریں۔ یہ کہتی ہے کہ آپ کو اس بات پر فخر بھی نہیں کرنا چاہیے کہ آپ کل زندہ رہیں گے، ’’آنے والے کل پر گھمنڈ نہ کر، کیونکہ تو نہیں جانتا اُس دِن کیا ہو گا۔‘‘

ایک نوجوان نے مجھے تبلیغ کرتے ہوئے سنا۔ اس نے اسے رد کر دیا۔ دو دن بعد وہ مر گیا۔ میں اس کے چہرے پر غصے کے تاثر کو کبھی نہیں بھول سکتا جب اس نے میرا واعظ سنا تھا۔ اسے اندازہ ہی نہیں تھا کہ اس کے پاس جینے کے لیے صرف دو دن باقی ہیں! اس نے ان الفاظ کے بارے میں بہت کم سوچا تھا، ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا ہی فاصلہ ہے۔‘‘ اس نے سوچا کہ اس کے سامنے زندگی کے کئی سال باقی ہیں – لیکن اس کے پاس صرف دو دن باقی تھے! جب انہوں نے مجھے بتایا کہ اس کی موت کیسے ہوئی تو میں غم سے بھر گیا۔ کلام پاک کے وہ الفاظ میرے ذہن میں اُبھرتے رہے:

’’آنے والے کل پر گھمنڈ نہ کر، کیونکہ تو نہیں جانتا اُس دِن کیا ہو گا‘‘ (اِمثال 27: 1)۔

اس نوجوان نے اپنی زندگی میں نجات کی خوشخبری صرف ایک بار سنی – جب میں نے ایک شام منادی کی۔ یہ اس کے بچائے جانے کا صرف ایک اور واحد موقع تھا۔ لیکن اس نے غصے میں عبادت چھوڑ دی – اور بلاشبہ موت کے لیے بغیر تیاری کے خدا سے ملنے چلا گیا۔ اس نے میری تحریر کی اہمیت کو محسوس نہیں کیا، ’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا ہی فاصلہ ہے۔‘‘

اگر آپ نجات پانے کی امید رکھتے ہیں تو آپ کو خُدا کی طرف سے بیدار ہونا چاہیے۔ اور آپ کو جلد ہی بیدار ہونا چاہئے۔

اب جب خُدا کی روح آپ کو بیدار کرنا شروع کر دیتی ہے، تب آپ مسیح میں اپنی نجات کو یقینی بنانے کے لیے تیاری کی زبردست اہمیت کو دیکھیں گے۔ زیادہ تر لوگ یہ نہیں سوچتے کہ آپ جیسے نوجوان کو موت کے بارے میں اداس خیالات رکھنے چاہئیں۔ وہ آپ کو کہہ سکتے ہیں کہ یہاں گرجا گھر واپس نہ آئیں۔ وہ کہہ سکتے ہیں، ’’اس مبلغ کو آپ کو خوفزدہ نہ کرنے دیں۔ ’’لیکن آپ کو یہ جان لینا چاہیے کہ جو لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں وہ آپ کی جان کے دشمن ہیں۔ آپ کو ان کی بات نہ سننے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ آپ کو اپنی موت کے خیالات کو اس وقت تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کرنا چاہئے جب تک کہ وہ آپ کے دل میں ڈوب نہ جائیں اور آپ کو پریشان نہ کریں۔

زبور نویس نے کہا:

’’موت کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا [مجھے اُلجھا لیا]، اور پاتال کی اذیت مجھ پر آ پڑی، میں دُکھ اور غم میں مبتلا ہو گیا۔ تب میں نے خداوند خدا سے دعا کی …‘‘ (زبور 116: 3۔4) .

یہی خیالات زبور 18: 4۔6 میں درج ہیں:

’’موت کے پھندوں نے مجھے جکڑ لیا … پاتال کی رسیاں میرے چوگرد لپٹ گئیں؛ اور موت کے پھندے مجھ پر آ پڑے [یا مجھے سامنا کرنا پڑا]۔ اپنی مصیبت میں مَیں نے خداوند کو پکارا، اور میں نے اپنے خدا سے فریاد کی ‘‘ (زبور 18: 4۔6) .

وہ دو آیات ظاہر کرتی ہیں کہ مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی کے آغاز میں جب آپ بیدار ہوتے ہیں تو کیا ہوتا ہے۔ اس کے بعد آپ موت کے دکھ اور دہشت کے بارے میں اور ’’جہنم کے درد‘‘ کے بارے میں سوچیں گے، (زبور 116: 3)۔ یہ بیداری ہے، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی کا شروع۔ جب آپ ’’مصیبت اور غم‘‘ سے بھرے ہوتے ہیں، اور اس حقیقت پر بڑی ’’تکلیف‘‘ میں ہوتے ہیں کہ آپ مرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، تب، اور تبھی، آپ ’’خداوند سے‘‘ فریاد کریں گے۔

اگر آپ ایک ایسے شخص ہیں جس پر خُدا کی مہربانی ہے، تو خُدا آپ کو آپ کی موت کے خیالات، آپ کے گناہ کے خیالات اور دیگر انتہائی تکلیف دہ خیالات سے بہت بے چین کر دے گا۔ یہ برا نہیں ہے۔ یہ بالکل برعکس ہے! یہ اچھا ہے! موت اور جہنم، اور گناہ اور سزا کے بارے میں سوچنے میں ایماندار اور عقلمند ہونا آپ کے لیے اچھا ہے۔ آپ کا اِن خوفناک خیالات کے بارے میں سوچنا ضروری ہے اور اگر آپ نجات پانے کی امید رکھتے ہیں تو اپنے دل میں ان سے شدید پریشان رہیں۔

II۔ دوسری بات، مکمل نجات اور گناہ کی معافی کے لیے آپ کو یسوع مسیح کے پاس آنا چاہیے۔

کوئی بھی ایسا نہیں کرے گا، تاہم، جب تک کہ خُدا نے اُس شخص کو اُس کی موت کے خیال سے سخت خوفزدہ، اور اُس کے گناہ سے سخت پریشان نہ کر دیا ہو۔ کوئی بھی شخص پورے دل سے یسوع مسیح کے پاس گناہ سے نجات کے لیے نہیں آئے گا جب تک کہ اس کا دل خوف، کپکپی اور غم سے بھرا نہ ہو۔

یہی ہے جس کی آپ کو تلاش کرنی چاہئے۔ آپ کو موت اور آپ کے گناہوں کی ملنے والی سزا سے خوفزدہ کرنے کے لیے خُدا کو تلاش کرنا اور دعا کرنا چاہیے۔

جان نیوٹن نے اپنے عالمی شہرت یافتہ حمدوثنا کے گیت ’’حیرت انگیز فضل‘‘ میں لکھا، ’’یہ فضل ہی تھا جس نے میرے دل کو ڈرنا سکھایا۔‘‘ آپ کو یہ دیکھنے اور محسوس کرنے کے لیے خُدا کے فضل اور روح القدس کے کام کی ضرورت ہوتی ہے کہ مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا ہی فاصلہ ہے‘‘ (ٰI سموئیل 20: 3)۔

جب بیداری کے اس کام نے آپ کے دل کو تیار کر لیا ہے – اور یہ چند منٹوں میں ہو سکتا ہے – یا اس میں بہت زیادہ وقت لگ سکتا ہے – لیکن جب آپ کا دل مکمل طور پر پریشان اور خوفزدہ ہوتا ہے تو تب اور صرف تب کیا آپ اپنا دل یسوع مسیح کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں؟ کیلی لوئی سے پوچھیں۔ دارا سیم سے پوچھو۔ ہارون یانسی سے پوچھیں۔ ڈاکٹر چیعن، یا مسٹر گریفتھ، یا ڈاکٹر کیگن سے پوچھیں۔ وہ ذاتی تجربے سے جانتے ہیں کہ جو کچھ میں آپ نوجوانوں کو بتا رہا ہوں وہ بائبل کے مطابق ہے۔

آپ کو اپنے دل کو مشتعل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، اور اسے خوفزدہ اور غمگین بنانا چاہیے، اور نجات دہندہ مسیح کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

آپ کہہ سکتے ہیں، ’’میرا دل بہت سخت ہے۔‘‘ لیکن مجھے شک ہے کہ آپ صحیح ہیں۔ مجھے شک ہے کہ آپ کا دل کمبوڈیا کے خوف زدہ خمر رُوگKhmer Rouge of Cambodia میں تین سابق کمیونسٹ جرنیلوں کا دل جتنا سخت ہے۔ یہ لوگ لفظی طور پر کمبوڈیا کے ’’قتل کے میدانوں‘‘ میں لاکھوں بے گناہ لوگوں کی موت کے ذمہ دار تھے۔ یہ لوگ سرد مُہر قاتل تھے۔ پھر بھی خُدا اُن کو موت سے ڈرانے کے قابل تھا۔ خُدا اُنہیں اُن کے ہولناک گناہوں، بشمول اجتماعی قتلوں پر بہت زیادہ پریشان کرنے کے قابل تھا۔ خمر رُوگ Khmer Rouge کے ان تین سابق جرنیلوں میں جنرل ٹِتھ ووئم Tith Voeum، جو کبھی پول پوٹ Pol Potکی فوج میں اعلیٰ فوجی مشیر رہ چکے تھے، جنرل اینگ ایم Ang Em، اور جنرل چیا ویزسوتھ Chea Visoth شامل ہیں۔ یہ لوگ اب کمبوڈیا میں مسیح کی انجیل کی منادی کر رہے ہیں۔ وہ مرد جو کبھی قاتل ڈکٹیٹر پول پوٹ کی خدمت کرتے تھے اب پادری کے طور پر یسوع مسیح کی خدمت کر رہے ہیں!

نہیں، آپ کا دل بہت سخت نہیں ہے۔ یہ ان کمیونسٹوں کی طرح سخت نہیں ہے جنہوں نے کمبوڈیا میں لاکھوں لوگوں کو قتل کیا۔ وہ بیدار ہو گئے۔ وہ آپس میں کہنے لگے کہ مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا ہی فاصلہ ہے۔ انہیں اپنے گناہ کا احساس ہوا۔ وہ یسوع مسیح کی طرف متوجہ ہوئے۔

سب سے پہلے، خدا آپ کو دکھاتا ہے کہ آپ مرنے والے ہیں۔ وہ آپ کو دکھاتا ہے کہ آپ ایک مجرم گنہگار ہیں – کہ آپ جہنم کے مستحق ہیں۔

دوسرا، خُدا آپ کو یسوع مسیح کی طرف کھینچتا ہے۔ اور جب آپ یسوع پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں تو آپ کی یسوع میں ایمان لانے کی تبدیلی مکمل ہو جاتی ہے۔ یسوع نے کہا:

’’قیامت اور زندگی میں ہوں جو مجھ میں ایمان رکھتا ہے وہ مرنے کے بعد بھی زندہ رہے گا، اور جو کوئی زندہ ہے اور مجھ پر ایمان لاتا ہے کبھی نہ مرے گا‘‘ (یوحنا11: 25۔26)۔

جب آپ اپنے گناہ اور مصائب کے لیے بیدار ہوتے ہیں، آپ کو ابدی زندگی دی جاتی ہے – آپ موت کی حالت سے زندگی کی حالت میں تبدیل ہو جاتے ہیں! یسوع مسیح، خدا کا بیٹا، آپ کو ہمیشہ کی زندگی دیتا ہے۔ بائبل کہتی ہے:

’’جو کوئی بیٹے پر ایمان لاتا ہے ہمیشہ کی زندگی پاتا ہے‘‘ (یوحنا3: 36)۔

’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا ہی فاصلہ ہے۔‘‘ اگر آپ کو اچانک مر جانا پڑ جائے تو آپ کے ریکارڈ میں بہت سے گناہ ہوتے ہیں۔ آپ خدا سے ملنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ جب آپ مر جائیں گے تو آپ کو آپ کے گناہوں کے لیے سزا دی جائے گی اور جہنم میں بھیج دیا جائے گا۔ خدا آپ کو آپ کی حالت کے خطرے سے بیدار کرے۔ آپ کو مسیح کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔ آپ کو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا چاہیے۔ تب آپ کو ایک اور جہت میں ہمیشہ کی زندگی ملے گی، اس جگہ پر جسے بائبل جنت کہتی ہے۔ اگر آپ مسیح کو جانتے ہیں، تو موت ختم ہو جائے گی! بائبل کہتی ہے:

’’یسوع مسیح … جس نے موت کا زور توڑ دیا، اور خوشخبری کے ذریعے سے حیات اور بقا کو روشن کر دیا‘‘ (II تیمتھیس 1: 10)۔

یونانی لفظ جس کا ترجمہ ’’ختم شدہ‘‘ کیا گیا ہے وہ ہے ’’ katargēsāntos‘‘، ایک aorist اُوریسٹ [کچھ زبانوں (کلاسیکی یونانی اور سنسکرت) میں فعل میں ایک تناؤ اس کی تکمیل یا تسلسل کی نشاندہی کیے بغیر (خاص طور پر ماضی کی کارروائی یا)] عمل کا اظہار کرنا ہوتا ہے ، فعل کا صفتی عمل، جس کا مطلب ہوتا ہے ’’ناکارہ بنانا، غیر فعال کرنا، ختم کرنا یا منسوخ کرنا‘‘ (حوالہ دیکھیں والٹر لاکWalter Lock، ،بین الاقوامی تنقیدی تبصرہInternational Critical Commentary، ٹی اور ٹی کلارکT. and T. Clark، 1966۔ II تیمتھیس 1: 10 پرغور طلب بات)۔

جب آپ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوتے ہیں، مسیح موت کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ وہ موت کو غیر فعال بنا دیتا ہے۔ وہ موت کو منسوخ کرتا ہے اور اسے ختم کر دیتا ہے۔

’’یسوع مسیح نے … موت کا زور توڑ دیا … خوشخبری کے ذریعے سے‘‘ (II تیمتھیس 1: 10) .

مسیح آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر مرا۔ مسیح جسمانی طور پر تیسرے دن مردوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ تیسرے آسمان پر چڑھ گیا۔ وہ ابھی زندہ ہے، خدا کے تخت کے پاس بیٹھا ہے۔ اور جب آپ اپنے گناہ اور مصائب کے لیے بیدار ہوں گے، آپ مسیح کے پاس آنے کی شدید خواہش کریں گے۔ آپ کے گناہ اس کے خون سے دھوئے جائیں گے۔ آپ کو ہمیشہ کی زندگی ملے گی!

اسی لیے ہم کہتے ہیں، ’’تنہا کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – ہر اتوار کو گرجا گھر کے لیے!‘‘ گرجا گھر میں آئیں! گھر آئیں – مسیح کے پاس۔ اُس کے خون کے ذریعے اپنے گناہوں سے پاک صاف ہو جائیں!


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

موت کا منسوغ ہونا!

DEATH ABOLISHED!

ڈاکٹر آر ایل ہائییمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’مجھ میں اور موت میں صرف ایک قدم کا فاصلہ ہے‘‘ (I سیموئیل 20: 3)۔

(عاموس 4: 12)

I۔   پہلی بات، آپ کو بیدار ہونا چاہیے، افسیوں5: 14؛ متی 25: 5؛
امثال 29: 1؛ امثال 27: 1؛ زبور 116: 3۔4؛ زبور 18: 4۔6 .

II۔  دوسری بات، مکمل نجات اور گناہوں کی معافی کے لیے آپ کو یسوع مسیح کے پاس آنا چاہیے، یوحنا 11: 25۔26؛ یوحنا 3: 36؛ II تیمتھیس 1: 10 .