Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


یسوع، خدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے

JESUS, SEATED AT GOD’S RIGHT HAND
(Urdu)

ڈٓاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی شام، 28 جنوری 2001
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, January 28, 2001

’’ہمارا ایسا سردار کاہن ہے جو آسمان پر قادرِ مطلق خدا کے دائیں طرف تخت پر بیٹھا ہوا ہے۔ اور اُس مَقدِس میں خدمت انجام دیتا ہے جسے کسی انسان نے نہیں بلکہ خدا نے حقیقی خیمہ کے طور پر کھڑا کیا‘‘ (عبرانیوں 8: 1۔2)۔

جب یسوع آخری بار یروشلم گیا تو یہودیوں نے اسے ڈھونڈا اور کہا، ’’وہ کہاں ہے؟‘‘ (یوحنا 7: 11)۔ آج ہزاروں لوگ اتنے ہی برگشتہ یا گمراہ اور الجھے ہوئے ہیں جتنے کہ وہ تھے۔ ’’وہ کدھر ہے؟‘‘ وہ نہیں جانتے کہ یسوع کہاں ہے۔ وہ اپنے آپ کو مسیحی کہتے ہیں، پھر بھی ان کے پاس اس بات کا کوئی زیادہ اندازہ نہیں ہے کہ یسوع آج کہاں ہے جتنا کہ اُن لوگوں نے بہت عرصہ پہلے یروشلم میں کیا تھا۔

عبرانیوں 8: 1 میں ہمیں بجا طور پر بتایا گیا ہے کہ مسیح اس وقت کہاں ہے۔ ایک آیت کہتی ہے، ’’اب جو باتیں ہم نے کہی ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے (بنیادی بات): ہمارے پاس ایک ایسا اعلیٰ کاہن ہے، جو آسمانوں میں قادرِ مطلق خدا کے دائیں طرف تخت پر براجمان ہے۔‘‘ ڈاکٹر جے ورنن میگی J. Vernon McGee یہ تبصرہ کرتے ہیں:

مسیح نے وہ کام کیا جو پرانے عہد نامے کے کسی پادری نے کبھی نہیں کیا۔ ہارون کی نسل میں کوئی کاہن نہیں ہے جس کے پاس خیمے میں کرسی تھی جہاں وہ بیٹھا تھا۔ وہ ہر وقت بھاگتا رہتا تھا۔ کیوں؟ کیونکہ اس کے پاس کام تھا۔ یہ تمام چیزیں ایک مکمل قربانی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ اب جب کہ مسیح فوت ہو چکا ہے، سب کچھ پورا ہو چکا ہے… وہ بیٹھ گیا کیونکہ اس نے ہماری مخلصی مکمل کر لی تھی۔
     (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد V، صفحہ 557)۔

اور ہمیں بالکل وہی بتایا گیا ہے جہاں مسیح آسمان پر اُٹھائے جانے کے بعد بُلند مرتبے پر بیٹھا تھا: ’’آسمان میں قادرِ مطلق خدا کے دائیں طرف تخت پر‘‘ (عبرانیوں 8: 1ب(۔

اب عبرانیوں 10: 12 کو دیکھیں۔ اس کا کہنا ہے:

’’لیکن یہ شخص (مسیح)، گناہوں کے لیے ایک ہی قربانی ہمیشہ کے لیے گزران کر خدا کے دائیں طرف جا بیٹھا‘‘ (عبرانیوں 10: 12)۔

وہ آیت کیتھولک کلیسیا کے اس جھوٹے دعوے کا جواب دیتی ہے کہ مسیح کو ہر ایک اجتماع میں بطور قربانی پیش کیا جاتا ہے۔ تلاوت کہتی ہے، ’’گناہوں کے لیے ایک ہی قربانی ہمیشہ کے لیے گزراننے کے بعد۔‘‘ صلیب پر یسوع کی قربانی ایک بار ’’ہمیشہ کے لیے‘‘ کی گئی تھی۔ جب وہ مر گیا، یسوع نے کہا، ’’یہ پورا ہوا‘‘ (یوحنا 19: 30)۔ یسوع نے آپ کے تمام گناہوں کا کفارہ ایک بار، صلیب پر ادا کیا۔ عبادت میں کسی نئی قربانی کی ضرورت نہیں ہے۔ جس لمحے آپ یسوع پر یقین کرتے ہیں، اس نے صلیب پر آپ کے گناہوں کی ادائیگی کے لیے جو کیا وہ آپ کا بن جاتا ہے۔ آپ کے تمام گناہوں کی ادائیگی ہے۔ ’’یہ پورا ہوا۔‘‘

لیکن پھر آیت جاری ہے:

’’لیکن یہ شخص (مسیح)، گناہوں کے لیے ایک ہی قربانی ہمیشہ کے لیے گزران کر خدا کے دائیں طرف جا بیٹھا‘‘ (عبرانیوں 10: 12)۔

یسوع خُدا کے دائیں جانب، آسمان پر، ایک اور جہت میں بیٹھ گیا۔ وہ اس وقت وہیں ہے!

آئیے اِس عظیم عقیدے کے بارے میں تین باتوں پر غور کریں:


1. یسوع کہاں پر بیٹھا۔

2. یسوع کب بیٹھا۔

3. یسوع کیوں بیٹھا۔

I۔ پہلی بات، یسوع کہاں پر بیٹھا۔

ہم ان آیات میں پہلے ہی دیکھ چکے ہیں کہ وہ آسمان پر خدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا تھا۔ یسوع نے ہمیں بتایا کہ وہ مصلوب ہونے سے پہلے ایسا کرے گا۔ یسوع نے کہا:

’’لیکن اب سے ابنِ آدم قادرِ مطلق کے داہنی طرف بیٹھا رہے گا۔ اِس پر وہ سب بول اُٹھے، کیا تو خدا کا بیٹا ہے؟ اور اُس نے اُن سے کہا، تم خود کہتے ہو کہ میں ہوں۔ اور اُنہوں نے کہا، اب ہمیں اور گواہی کی کیا ضرورت ہے؟ کیونکہ ہم نے اُسی کے مُنہ سے سُن لیا ہے‘‘ (لوقا 22: 69۔71)۔

متی نے یسوع کے اِن الفاظ کو اُس کے مصلوب ہونے سے کچھ دیر پہلے قلمبند کیا تھا:

’’یسوع نے اُسے (سردار کاہن کو) جواب دیا، تو نے خود ہی کہہ دیا ہے پھر بھی میں تمہیں بتاتا ہوں، کہ آئیندہ تم اِبنِ آدم کو قادرِ مطلق کے دائیں طرف بیٹھا اور آسمان کے بادلوں پر آتا دیکھو گے۔ تب سردار کاہن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا، اِس نے کفر بکا ہے اب ہمیں گواہوں کی کیا ضرورت ہے؟ تم نے ابھی ابھی اِس کا کفر سُنا ہے۔ تمہاری کیا رائے ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا، وہ قتل کے لائق ہے۔ اِس پر اُنہوں نے اُس کے مُنہ پر تھوکا، اُسے مکّے مارے اور بعض نے طمانچے مار کر کہا، اے مسیح، اگر تو نبی ہے تو بتا کہ کس نے تجھے مارا ہے؟‘‘

اُس پر یہ کہہ کر تھوک دیا گیا اور مارا پیٹا گیا کہ وہ ’’قادرِ مطلق کے داہنے ہاتھ پر بیٹھے گا‘‘ (متی 26: 64)۔

اوہ، یسوع کے یہ الفاظ کتنے واضح ہیں، جو اُسے مصلوب کرنے سے ایک رات پہلے کہے گئے تھے! اُس نے کتنے صاف لفظوں میں کہا کہ وہ ’’خدا قادرِ مطلق کے داہنے ہاتھ پر بیٹھے گا‘‘! (لوقا 22: 69)۔

پھر، نیا عہد نامہ ہمیں بار بار بتاتا ہے کہ یسوع مردوں میں سے جی اٹھنے اور آسمان پر اُٹھائے جانے کے بعد کہاں بیٹھا تھا۔ مرقس 16: 19 میں، ہم یہ واضح بیان پڑھتے ہیں:

’’جب خداوند یسوع اُن سے کلام کر چکا تو وہ آسمان پر اُٹھا لیا گیا، اور خدا کے داہنی طرف بیٹھ گیا‘‘ (مرقس 16: 19)۔

پینتیکوست کے موقع پر اپنے عظیم واعظ میں پطرس نے کہا:

’’اُسی یسوع کو خدا نے زندہ کیا جس کے ہم گواہ ہیں۔ وہ خدا کے داہنے ہاتھ کی طرف سربُلند ہوا اور خدا باپ سے پاک روح حاصل کیا جس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اُسی روح کا نزول ہے جسے تم دیکھتے اور سُنتے ہو۔ کیونکہ داؤد کو تو آسمان پر نہیں اُٹھایا گیا پھر بھی وہ خود کہتا ہے، خداوند خدا نے میرے خداوند سے کہا، میری داہنی طرف بیٹھا رہ جب تک میں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں‘‘ (اعمال 2: 32۔35)۔

پطرس نے زبور 110: 1 آیت میں سے حوالہ دیا تھا،

’’خداوند خدا نے میرے خداوند سے کہا، میری داہنی طرف بیٹھا رہ جب تک میں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں‘‘ (زبور 110: 1)۔

زبور میں پیشن گوئی کی یہ آیت پہلے سے ظاہر کرتی ہے کہ یسوع آسمان پر خدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھے گا۔

ایک اور واعظ میں، جو اعمال کی کتاب میں درج ہے، پطرس نے کہا:

’’ہمارے باپ دادا کے خدا نے اُس یسوع کو مُردوں میں سے زندہ کر دیا جسے تم نے صلیب پر لٹکا کر مار ڈالا تھا۔ خدا نے اُسی کو فرمانروا اور مُنّجی ٹھہرا کر اپنے داہنے ہاتھ کی طرف سربُلندی بخشی…‘‘ (اعمال 5: 30۔31)۔

عدالتِ عالیہ کے سامنے ستیفنس کا عظیم واعظ اُن کے ذریعے اُس سنگسار کر کے مار ڈالنے کے ساتھ ختم ہوا۔ جب وہ مرا تو ستیفنس نے کہا:

’’دیکھو، میں آسمان کو کُھلا ہوا اور ابنِ آدم کو خدا کے داہنے ہاتھ پر کھڑا دیکھتا ہوں‘‘ (اعمال7: 56)۔

ڈاکٹر جے ورنن میگی دِل کو چھو جانے والی یہ رائے پیش کرتے ہیں:

سٹیفنس مسیح کی موجودگی میں جاتا ہے جو اُس سے ملنے کے لیے کھڑا ہے۔ سٹیفن کلیسیا کا پہلا شہید ہے جو اپنے خداوند کے پاس جانے کے لیے جاتا ہے۔
     (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد چہارم، صفحہ 541)۔

اسٹیفنس کے اس بیان نے مسیح پر ایمان نہ لائے ہوئے غیر تبدیل شدہ پولوس پر بہت اچھا اثر ڈالا، جس نے اسے یہ کہتے ہوئے سنا، ’’میں آسمان کو کھلا ہوا دیکھتا ہوں، اور ابنِ آدم خُدا کے داہنے ہاتھ کھڑا ہوا ہے‘‘ (اعمال 7: 56)۔ پولوس قریب ہی تھا اور اس نے سٹیفنس کو یہ کہتے سنا (حوالہ دیکھیں، اعمال 7: 58)۔ جب اسے سنگسار کیا جا رہا تھا تو اسٹیفنس سے یہ الفاظ سن کر پولوس پر بہت اچھا اثر ہوا ۔ ڈاکٹر میگی نے تبصرہ کیا:

سٹیفنس ساؤل (بعد میں پولوس کا نام) کا ایک زبردست گواہ تھا۔ مجھے یقین ہے کہ سٹیفنس وہی تھا جس نے ساؤل (پولوس) کو دمشق کی سڑک پر خُداوند یسوع کے ظہور کے لیے تیار کیا۔
     (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، ibid.)۔

اسٹیفنس کا یہ پیغام ہمیشہ کے لیے پولوس کی روح میں شعلہ فشاں رہا۔ بعد میں، اس کے یسوع میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بعد، پولوس نے لکھا:

’’کون اِنہیں مجرم قرار دے سکتا ہے؟ کوئی نہیں۔ اِس لیے کہ مسیح یسوع ہی وہ ہے جو مر گیا جو جی بھی اُٹھا اور جو خدا کے دائیں طرف موجود ہے۔ وہی ہماری شفاعت بھی کرتا ہے‘‘ (رومیوں 8: 34)۔

دوبارہ، پولوس نے لکھا،

’’اور ہم ایمان لانے والوں کے لیے اُس (خدا) کی عظیم قدرت کی کوئی حد نہیں۔ خدا نے اُسی عظیم قدرت کی تاثیر سے مسیح کو مُردوں میں سے زندہ اُٹھا کر آسمان پر اپنی داہنی طرف بیٹھایا‘‘(افسیوں 1: 19۔20)۔

دوبارہ، کُلسیوں کے مُراسلے میں، پولوس نے کہا:

’’لہٰذا جب تم مسیح کے ساتھ زندہ کیے گئے تو عالمِ بالا کی چیزوں کی جستجو میں رہو جہاں مسیح خدا کی دائیں طرف بیٹھا ہوا ہے۔ عالمِ بالا کی چیزوں کے خیال میں رہو نہ کہ زمین پر کی چیزوں کے‘‘ (کُلسیوں 3: 1۔2)۔

عبرانیوں 12: 2 آیت میں، پولوس لکھتا ہے:

’’آؤ ہم ایمان کے بانی اور کامل کرنے والے یسوع پر اپنی نظریں جمائے رکھیں جس نے اُس خوشی کے لیے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمندگی کی پرواہ نہ کی بلکہ صلیب کا دُکھ سہا اور خدا کے تخت کے دائیں طرف جا بیٹھا‘‘ (عبرانیوں12: 2)۔

اس خط کے شروع میں، اس نے کہا کہ مسیح ’’عالمِ بالا پر قادرِ مطلق کے داہنے ہاتھ پر بیٹھ گیا‘‘ (عبرانیوں 1: 3)۔ اُس نے کہا، ’’ہمارے پاس ایک ایسا سردار کاہن ہے، جو آسمان پر قادرِ مطلق کے تخت کے دائیں ہاتھ پر بیٹھا ہوا ہے‘‘ (عبرانیوں 8: 1)۔ دوبارہ، اُس نے کہا، ’’لیکن یہ شخص (مسیح)، گناہوں کے لیے ایک ہی قربانی ہمیشہ کے لیے گزران کر خدا کے دائیں طرف جا بیٹھا‘‘ (عبرانیوں 10: 12)۔

پطرس نے بھی اس شاندار موضوع کے بارے میں لکھا۔ اُس نے کہا:

’’یسوع مسیح: وہ آسمان پر جا کر خدا کے دائیں طرف بیٹھ گیا ہے اور فرشتے، قوتیں اور اِختیارات اُس کے تابع کیے گئے ہیں‘‘ (I پطرس 3: 22)۔

میں نے آپ کو بائبل میں، پرانے اور نئے عہد نامے دونوں میں بہت سے بیانات پیش کیے ہیں، جو کسی بھی شک کے سایہ سے پرے ظاہر کرتے ہیں کہ یسوع مسیح اب آسمان پر ہے، خدائے قادرِ مطلق کے دائیں طرف بیٹھا ہے۔

پھر بھی، جب ایک پادری اپنے واعظوں کے بعد مشاورت کے لیے آنے والوں سے سوالات پوچھتا ہے، تو اُسے بار بار پتا چلے گا کہ گرجا گھر میں اوسطاً گمراہ ہوئے یا کھوئے ہوئے شخص کو نہیں معلوم کہ یسوع کہاں ہے۔ کیا ہم ان گمشدہ لوگوں کو قصوروار ٹھہرا سکتے ہیں جو ایک یا دو بار گرجا گھر آتے ہیں اگر یہ نہیں جانتے کہ نجات دہندہ کہاں ہے جبکہ گرجا گھر کے زیادہ تر غیر تبدیل شدہ (مسیح میں ایمان نہ لائے ہوئے) ارکان کو نہیں معلوم؟

سنڈے اسکول کے ایک استاد نے ایک بار مجھ سے کہا، ’’مسیح ہمارے چاروں طرف ہوا میں ہے۔‘‘ یہ آج کل ایک عام غلط فہمی ہے۔ میرے خیال میں یہ ہمارے گرجا گھروں میں بالواسطہ طور پر نئے دور کی تحریک سے آتا ہے۔ لیکن یہ ایک جان لیوا غلطی ہے۔ ایک شخص نجات کے منصوبے کو جانتا ہے، اور ہر اتوار کو گرجا گھر میں ہو سکتا ہے، لیکن اگر وہ مسیح کے مقام سے اتنا ہی ناواقف ہے جتنا کہ سنڈے اسکول کے استاد، تو وہ اب بھی گمراہ یا کھویا ہوا ہے۔ اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟ اگر آپ کو لگتا ہے کہ یسوع آپ کے چاروں طرف ہوا میں ہے، تو آپ اب بھی کھوئے ہوئے ہیں۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں، یا آپ گرجا گھر میں کس عہدے پر فائز ہیں۔ کوئی بھی یسوع پر ایمان لائے بغیر نہیں بچ سکتا۔ اور کوئی بھی یسوع پر یقین نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ یہ نہ جانتا ہو کہ یسوع کہاں ہے۔ اسی لیے بائبل بار بار، آیت کے بعد آیت میں، باب کے بعد باب میں، زبور میں، متی میں، مرقس میں، لوقا میں، اعمال میں، رومیوں میں، افسیوں میں، کلسیوں میں، عبرانیوں میں، I پطرس میں، اور بائبل کی بہت سی دوسری کتابوں ہمیں بتاتی ہے کہ یسوع اس وقت کہاں واقع ہے۔ یہ بہت سی، بے شمار آیات بائبل میں نہ ہوتی اگر خدا یہ نہ سمجھتا کہ آپ کے لیے یہ جاننا انتہائی ضروری ہے کہ مسیح آج کہاں واقع ہے۔

اگر آپ نہیں جانتے کہ وہ کہاں ہے، تو آپ اُن یہودیوں کی طرح کھوئے ہوئے ہیں جنہوں نے کہا، ’’وہ کہاں ہے؟‘‘ (یوحنا 7: 11)۔ آپ غریب مریم مگدلینی کی طرح پریشان ہیں جو یسوع کی قبر پر روتی ہوئی آئی اور کہا، ’’وہ میرے خداوند کو لے گئے ہیں، اور میں نہیں جانتی کہ اُسے کہاں رکھا ہے‘‘ (یوحنا 20: 13)۔ میں ذاتی طور پر نہیں سمجھتا کہ مریم اِس وقت تک نجات پا چکی تھی، جب تک کہ اسے روح القدس حاصل نہ ہو جائے (یوحنا 20: 22)۔ اس نے کہا، ’’وہ میرے خداوند کو لے گئے ہیں، اور میں نہیں جانتی کہ انھوں نے اسے کہاں رکھا ہے‘‘ کیونکہ میرے حساب (انصاف) سے وہ ابھی تک مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئی تھی۔ ’’میں نہیں جانتی کہ انہوں نے اسے کہاں رکھا ہے،‘‘ بہت سے گمراہ یا گمشدہ لوگ کہتے ہیں، جو سمجھتے ہیں کہ وہ نجات پا گئے ہیں۔ وہ اُتنا ہی نہیں جانتے کہ یسوع کہاں ہے جتنا مریم نہیں جانتی تھی۔

لوگ یسوع کے پاس نہیں آ سکتے جب تک کہ وہ نہ جانیں کہ وہ کہاں ہے۔ یسوع نے کہا:

’’اے محںت کشو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو، میرے پاس آؤ، میں تمہیں آرام بخشوں گا‘‘ (متی 11: 28)۔

لیکن کوئی بھی ایسا نہیں کر سکتا، کوئی بھی یسوع کے پاس نہیں آ سکتا، جب تک کہ وہ شخص یہ نہ جانتا ہو کہ وہ آسمان پر، خدا کے دائیں ہاتھ پر ہے۔

میں یہ نکتہ بیان کرتا ہوں کیونکہ بہت سے مبلغین انٹرنیٹ پر اس واعظ کو پڑھیں گے۔ مبلغ، اگر آپ گمشدہ لوگوں سے نہیں پوچھتے ہیں کہ وہ سوچتے ہیں کہ یسوع کہاں ہے، تو وہ نہیں جان پائیں گے کہ اس (یسوع) کے پاس کہاں آنا ہے! آپ کو ان کو بائبل کا جواب دینا چاہیے۔ بہت سے کھوئے ہوئے (غیر نجات یافتہ) لوگ کہیں گے کہ یسوع ان کے دلوں میں ہے۔ لیکن وہ نہیں ہے۔ اگر وہ اپنے دل میں ایک یسوع پر یقین اور بھروسہ کرتے ہیں تو وہ جہنم میں جائیں گے۔

میں نے ایک لڑکی سے پوچھا، ’’یسوع اس وقت کہاں ہے؟‘‘ اس نے غلط کہا، ’’وہ میرے دل میں ہے۔‘‘ میں نے کہا، ’’وہ کتنا بڑا ہے؟‘‘ اس نے جواب دیا، ’’وہ تقریباً ڈیڑھ انچ اونچا ہے، اور وہ ایک چھوٹے سے سوراخ میں سے اُس دروازے سے گزرا، جو میرے دل میں بنا ہوا تھا۔‘‘ اس نے سنڈے اسکول میں یہ بیہودہ بکواس سیکھی۔ اسے بتایا جانا چاہیے تھا کہ یسوع حقیقت میں کہاں ہے – جنت میں، خُدا کے داہنے ہاتھ پر۔

آپ یسوع کے پاس نہیں آ سکتے اگر آپ نہیں جانتے کہ وہ کہاں ہے۔ اور یہ کوئی غیر اہم مسئلہ یا ضمنی مسئلہ ہرگز نہیں ہے! یہ انجیل کے بالکل مرکز میں ہے، پوری بائبل میں بار بار دہرایا جاتا ہے۔ اگر مسیح کا جی اٹھنا اور آسمان پر اُٹھایا جانا انجیل کے مرکزی حصے نہیں ہیں، تو کیا ہیں؟

مبلغ، آپ کو اپنے لوگوں سے پوچھنا ہوگا کہ وہ یسوع کہاں ہیں، ورنہ وہ جہنم میں جائیں گے۔ وہ اُس پر یقین نہیں کر سکتے، اُس پر بھروسہ نہیں کر سکتے ہیں، اور اُس کے پاس نہیں آتے اگر وہ نہیں جانتے کہ وہ کہاں ہے! بپتسمہ دینے والے گرجا گھروں میں ہزاروں لوگ کھو گئے ہیں کیونکہ انہیں کہا گیا تھا کہ وہ یسوع کے پاس آئیں اور یہ بتائے بغیر کہ وہ کہاں ہے اس پر یقین کریں! ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ مبلغین اکثر مسیح کے جی اٹھنے اور آسمان پر اُٹھائے جانے کی وضاحت نہیں کرتے۔ میں اب محسوس کرتا ہوں کہ میں کم از کم ہر واعظ میں ان عقائد کا ذکر کرتا ہوں! رومیوں 10: 9 اور 1 کرنتھیوں 15: 17 مسیح کے جی اٹھنے کی مرکزیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کا اعلان ہمارے تمام انجیلی بشارت کے واعظوں میں، اس کے آسمان پر اُٹھائے جانے اور ثالثی کے کام کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ اس موضوع پر بہت سے لوگوں کے الجھنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ مبلغین اس طرح کے آسان سوالات نہیں پوچھتے ہیں: ’’یسوع اس وقت کہاں ہے؟‘‘ مبلغ، آپ کو یہ جاننا ہوگا کہ وہ کیا سوچتے ہیں! آپ صرف سوالات پوچھ کر ہی جان سکتے ہیں! یہاں تک کہ اگر آپ اس موضوع پر تبلیغ کریں اور اس کی وضاحت کریں تو بھی بہت سے لوگ آپ کی بات نہیں سنیں گے۔ صرف سوالات پوچھ کر ہی آپ یہ جان سکتے ہیں کہ آیا انہیں ’’سمجھ آ گئی ہے۔‘‘

II۔ لیکن، دوسری بات، آئیے اس کے بارے میں سوچیں کب یسوع آسمان پر خدا کے دائیں ہاتھ پر بیٹھا تھا؟ یہ کب رونما ہوا تھا؟

سب سے پہلے، وہ صلیب پر ہمارے گناہوں کو پاک کرنے کے بعد خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھ گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ مصلوب ہونے اور دوبارہ زندہ کیے جانے کے بعد بیٹھا۔

’’وہ ہمیں گناہوں سے خود پاک کر دینے کے بعد آسمان پر قادرِ مطلق کے داہنے طرف جا بیٹھا‘‘ (عبرانیوں 1: 3ب)۔

دوسری بات، وہ آسمان میں اپنا خون پیش کرنے کے بعد خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا:

’’چونکہ ہر سردار کاہن نذریں اور قربانیاں پیش کرنے کے لیے مقرر ہوتا ہے اِس لیے ضروری تھا کہ اِس شخص (یسوع) کے پاس بھی پیش کرنے کے لیے کچھ ہو‘‘ (عبرانیوں 8: 3)۔

’’لیکن دوسرے حصے (عبادت گاہ میں پاک تر ترین مقام) میں سردار کاہن سال میں صرف ایک بار جاتا تھا اور وہ بھی خون لے کر تاکہ اُسے اپنی اور اپنی اُمت کی خطاؤں کے لیے گزرانے‘‘ (عبرانیوں 9: 7)۔

’’وہ بکروں اور بچھڑوں کا نہیں بلکہ اپنا خون لے کر ایک ہی بار پاک تر ترین مکان (جنت) میں داخل ہوا اور ہمیں ایسی نجات دلائی جو ابدی ہے‘‘ (عبرانیوں9: 12)۔

اُس آیت پر ڈاکٹر جے ورنن میگی رائے پیش کرتے ہیں:

مجھے یقین ہے کہ یہ آیت ثابت کرتی ہے کہ مسیح اپنے خون کو واقعی میں جنت میں لے گیا۔ اگر مصنف یہاں یہی بات نہیں کر رہا ہے تو مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔
     (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد V، صفحہ 566)۔

بنیادی بیپٹسٹ فیلوشپ کے صدر ڈاکٹر راڈ بیلDr. Rod Bell نے یہ بات فرنٹ لائنFrontline میگزین میں ’’مسیح کے قیمتی خون‘‘ پر ایک حالیہ اداریے میں کہی۔ ڈاکٹر بیل نے کہا:

     اچھی وجہ کے ساتھ، تب، خُداوند یسوع مسیح کو ’’بے عیب اور بے داغ برّہ‘‘ کہا جاتا ہے (1۔ پطرس 1: 19)۔ اس کا خون آدم کے گناہ سے پاک تھا۔ کوئی جرم یا بدعنوانی اس میں منتقل نہیں ہوئی، ہر دوسرے شخص کے بالکل برعکس جو کبھی پیدا ہوا تھا۔
     لہٰذا، اس کا خون غیر فانی ہے، اس کی پاکیزگی پر زور دیتا ہے۔ لیکن جیسا کہ ہم اب دیکھیں گے، ’’غیر فانی خون‘‘ اس سے کہیں زیادہ تاکید کرتا ہے۔ یہ نہ صرف قیمتی خون تھا بلکہ یہ ناقابلِ تباہی خون ہے۔ واضح طور پر، مسیح کا خون خراب کرنے یا سڑنے کے قابل نہیں تھا۔ اس کا کیا مطلب ہے؟
     ’’غیر فانی‘‘ کا مفہوم واضح طور پر مسیح کے جسم کا بداعمالی کو نہ دیکھنے کے حوالہ سے لگایا گیا ہے۔ زبور 16: 10 میں ہمارے پاس ایک پیشین گوئی ہے جو مسیح کے جی اٹھنے میں پوری ہوئی۔ ’’کیونکہ تو میری جان کو پاتال میں نہ چھوڑے گا، اور نہ ہی تو اپنے مقدس کو سڑنے ہی دے گا۔‘‘ اِس آیت کا حوالہ پطرس نے پینتیکوست کے دن اعمال 2: 27، 31 میں پیش کیا تھا۔ اس نے اپنے سامعین کو بتایا کہ داؤد نے اپنے بارے میں بات نہیں کی تھی۔
     جو ہمیں ایک سوال کے ساتھ چھوڑ دیتا ہے۔ آج مسیح کا خون کہاں ہے؟ کیا اسے تباہ کر دیا گیا ہے؟ کیا یہ خراب ہو گیا ہے؟ کیا یہ ریت میں بھیگ گیا ہے؟ بہت سے لوگ چاہیں گے کہ آپ یقین کریں کہ ان سوالات کا جواب ’’ہاں‘‘ ہے۔ اہل علم اس کی وضاحت کرنا چاہیں گے۔ لیکن خدا کا کلام اس کے برعکس کہتا ہے۔ اسے آسمان پر اٹھایا گیا ہے۔ یہی ایک سادہ سا جواب ہے، واحد جواب جس کی تصدیق اس بے نظیر کتاب نے کی ہے، ہمارے ایمان اور عمل کی مستند آواز۔

اور میں ڈاکٹر بیل کے ساتھ متفق ہوں! آمین! آمین! اور آمین!

III۔ یہ ہماری رہنمائی واعظ کے آخری موضوع کی جانب کرتا ہے – یسوع کیوں بیٹھا۔

وہ جنت میں پاک تر ترین مَقدس میں اپنا قیمتی خون پیش کرنے کے بعد بیٹھ گیا۔ ’’وہ مقدس جگہ میں داخل ہوا‘‘ (عبرانیوں 9: 12) اور اپنا خون عہد کے آسمانی صندوق پر ڈالا۔ بائبل کہتی ہے کہ ہمارا سردار کاہن ’’بغیر خون کے نہیں‘‘ گیا (عبرانیوں 9: 7؛ حوالہ دیکھیں 9: 11، 24)۔ ڈاکٹر میگی کہتے ہیں:

میں آپ کو بہت یقینی طور پر اور اصولی طور پر کہتا ہوں کہ مجھے یقین ہے کہ اس کا خون اب بھی جنت میں ہے، اور لامتناہی زمانوں میں یہ ہمیں اس خوفناک قیمت کی یاد دلانے کے لیے موجود رہے گا جو مسیح نے ہمیں چھڑانے کے لیے ادا کی تھی۔
      (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد V، صفحہ 560)۔

سی ایچ سپرجیئین نے کہا:

میں جانتا ہوں کہ آسمان میں اس کا قیمتی خون ان لوگوں کی طرف سے خدا کے ساتھ غالب ہے جو اس کے پاس آتے ہیں: اور جب سے میں اس کے پاس آیا ہوں، میں ایمان سے جانتا ہوں کہ مجھے اس کی دائمی شفاعت میں دلچسپی ہے۔
     (سی ایچ سپرجیئین C. H. Spurgeon، ’’ایمان کا وارنٹ The Warrant of Faith،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ Metropolitan Tabernacle Pulpit، جلد نہم، صفحہ 530)۔

اس کے خون نے ہماری تمام نسلوں کا کفارہ ادا کیا۔
     اور اب فضل کا تخت چھڑکتا ہے،
اور اب فضل کا تخت چھڑکتا ہے۔
     (’’اُٹھ! میری جان اُٹھ! Arise! My Soul, Rise!‘‘ شاعر چارلس ویزلی Charles Wesley، 1707۔1788)۔

مسیح خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھ گیا جب اُس نے اپنے غیر فانی خون کو رحمت کے تخت پر، پاک تر ترین مقدس میں، آسمان میں رکھا۔ ’’چھڑکنے کا خون‘‘ آسمانی چیزوں میں سے ایک کے طور پر درج ہے (عبرانیوں 12: 22-24)۔

لیکن مسیح ایک اور انتہائی اہم وجہ سے بیٹھ گیا۔ وہ آپ کے لیے دعا کرنے بیٹھ گیا۔ عبرانیوں 7: 25 میں ہمیں بتایا گیا ہے:

’’پس جو لوگ اُس کے وسیلے سے خدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پوری پوری (یعنی کہ ہمیشہ کے لیے) نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُن کی شفاعت کرنے (اُن کے لیے دعا کرنے) کے لیے ہمیشہ زندہ ہے

اکثر میں مسیحی زندگی کو تقریباً چھوڑ چکا تھا، یا تقریباً ٹھوکر کھائی تھی۔ میں خود کو تینتالیس سال بعد مذہی خدمت میں پا کر بہت حیران ہوں۔ میری طرف سے بہت سارے نقصانات، بہت ساری لڑائیاں، بہت ساری حوصلہ شکنی، بہت سی ذاتی کمزوریاں، بہت سارے شکوک، خوف، مایوسیاں، اور بہت کم یقین ہے۔ میں اکثر اپنے آپ کو پولوس کے ساتھ یہ کہتے ہوئے پاتا ہوں، ’’کون ان باتوں کے لیے کافی ہے؟‘‘ (II کرنتھیوں 2: 16)۔ میں واقعی بہت حیران ہوں کہ میں تینتالیس سال بعد بھی مذہبی خدمت میں ہوں! میں ان تمام سالوں میں کیسے چل سکا ہوں؟ اپنی طاقت یا قوت سے نہیں، میں آپ کو یقین دلا سکتا ہوں!

لیکن میرے پاس ایک نجات دہندہ ہے، جو جنت میں میرے لیے دعا کر رہا ہے۔ اور اس کی دعائیں اثر کرتی ہیں۔ جب یسوع اس غریب، گنجے سر والے، کندھے جھکائے ہوئے، اندرون شہر کے حوصلہ شکن چھوٹے مبلغ کے لیے بار بار دعا کرتا ہے، خدا میرے لیے اپنے بیٹے کی دعاؤں کا جواب دیتا ہے۔ میں ہمیشہ کے لیے نجات پاتا ہوں کیونکہ ’’وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے تاکہ (میرے لیے) شفاعت کرے‘‘ (عبرانیوں 7: 25)۔

میں نے نیک لوگوں کو کہتے سنا ہے، ’’مسیحی زندگی کی کلید آپ کی دعائیں ہیں۔‘‘ اس میں کافی حد تک سچائی ہے۔ لیکن میں اس کے بجائے یہ کہوں گا، ’’مسیحی زندگی کی اہم کلید آپ کے لیے یسوع کی دعائیں ہیں!‘‘

وہ کبھی اوپر رہتا ہے، میری شفاعت کرنے کے لیے۔
اس کی ہمہ گیر محبت، اس کا قیمتی خون التجا کرنے کے لیے۔

باپ اس کی دعا سنتا ہے، اس کا پیارا مسح شدہ۔
وہ اپنے بیٹے کی موجودگی کو نہیں روک سکتا۔
(’’اُٹھ! میری جان اُٹھ! Arise! My Soul, Rise!‘‘ شاعر چارلس ویزلی Charles Wesley، 1707۔1788)

کبھی نہ بھولیں کہ یسوع کہاں ہے – آسمان میں خُدا کے داہنے ہاتھ پر۔ کبھی نہ بھولیں کہ وہ وہاں کیوں ہے۔ اس نے آپ کے گناہوں کو ڈھانپنے اور دھونے کے لیے اپنا خون خُدا کو پیش کیا۔ یہ کبھی نہ بھولیں کہ وہ گھنٹوں بیٹھ کر آپ کے لیے دعا کرتا ہے۔ آپ کے لیے یسوع کی دعا کے ساتھ، آپ کیسے ناکام ہو سکتے ہیں؟ آپ کی مسیحی زندگی کا پورا راز، ہماری کلیسیا کے وجود کا پورا راز، یہ ہے: یسوع ہمارے لیے دعا کر رہا ہے۔ اور وہ آپ کے لیے دعا کر رہا ہے، گنہگار۔ یسوع آپ کے لیے دعا کر رہا ہے کہ آپ اُس پر بھروسہ کریں، اُس پر یقین رکھیں، اور اُسے آپ کو بچانے دیں۔ یسوع مسیح آپ کے لیے دعا کر رہا ہے کہ آپ اُس پر ایمان لا کر نجات حاصل کریں۔

میرے پاس ایک منجی ہے، وہ جلال میں التجا کر رہا ہے،
ایک نایاب، پیارا منجی، حالانکہ زمینی دوست کم ہیں؛
اور اب وہ نرم دلی کے ساتھ مجھ پر دھیان دے رہا ہے؛
     لیکن اوہ، وہ میرا منجی تمہارا منجی بھی تو تھا!
اِس لیے وہ تمہارے لیے دعا کر رہا ہے، اِس لیے وہ تمہارے لیے دعا کر رہا ہے،
اِس لیے وہ تمہارے لیے دعا کر رہا ہے، اِس لیے وہ تمہارے لیے دعا کر رہا ہے،
(’’میں تمہارے لیے دعا کر رہا ہوں I Am Praying for You‘‘ شاعر ایس۔ او‘مالے کلاھ S. O’Malley Clough ، 1837۔1910، کورس میں ترمیم ڈاکٹر آر ایل ہائیمرزR. L. Hymers نے کی)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

یسوع، خدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے

JESUS, SEATED AT GOD’S RIGHT HAND

ڈٓاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’ہمارا ایسا سردار کاہن ہے جو آسمان پر قادرِ مطلق خدا کے دائیں طرف تخت پر بیٹھا ہوا ہے۔ اور اُس مَقدِس میں خدمت انجام دیتا ہے جسے کسی انسان نے نہیں بلکہ خدا نے حقیقی خیمہ کے طور پر کھڑا کیا‘‘ (عبرانیوں 8: 1۔2)۔

(یوحنا 7: 11؛ عبرانیوں 10: 12؛ یوحنا 19: 30 )

I۔   پہلی بات، یسوع کہاں پر بیٹھا تھا، لوقا 22: 69۔71؛ متی 26: 64۔68؛
مرقس 16: 19؛ اعمال 2: 32۔35؛ زبور 110: 1؛ اعمال 5: 30۔31؛
اعمال7: 56؛ رومیوں8: 34؛ افسیوں 1: 19۔20؛
کُلسیوں3: 1۔2؛ عبرانیوں12: 2؛ 1: 3؛ 8: 1؛ 10: 12؛
I پطرس 3: 22؛ یوحنا 7: 11؛ یوحنا 20: 13، 22؛ متی 11: 28۔

II۔  دوسری بات، یسوع کب بیٹھا تھا، عبرانیوں 1: 3ب؛ 8: 3؛ 9: 7، 12 .

III۔ تیسری بات، یسوع کیوں بیٹھا ہے، عبرانیوں 7: 25؛ II کرنتھیوں 2: 16 .